Pages

جمعرات، 28 جولائی، 2016

انسانیت کے مذہب کا نعرہ صحیح یا غلط (تحقیق)

کچھ عرصے سے ایک نعرہ بہت ہی زوروشور سے لگایا جارہا ہے  کہ:
humanity is the best religion/humanity is my religion/humanity is my first religion/humanity is the biggest religion/love is my religion etc….
"انسانیت سے بڑا کوئی مذہب نہیں" اور " پیار سے بڑا کوئی مذہب نہیں "۔ سننے میں تو بہت ہی خوبصورت نعرےہیں مگر غور وفکر کے بعد جو بات سمجھ آئی وہ یہ کہ یہ انتھائی خطرناک نعرے ہیں۔ چلیں سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں کیسے۔
مذہب کی تعریف:
مذہب عقائدونظریات واعمال کا مجموعہ ہوتا یعنی ایک مکمل پیکج۔ یہ تین صورتوں میں دنیا میں نظرآتاہے ۔
پہلی قسم:  آسمانی مذاہب  جیسے۔۔۔ اسلام، عسائیت، یہودیت
دوسری قسم: انسانی مذاہب جیسے۔۔۔ ہندو،سکھ،پارسی،بدھ وغیرہ
تیسری قسم: شیطانی مذہب، مذہب نفس جسے اسلام اتباع نفس کے نام سے تعبیر کرتا ہے اس کے نقصانات کی وجہ  سے منع کرتا ہے۔
مذہب کے بنیادی تین کام ہوتے ہیں
1-               خدا سے تعارف
2-               زندگی گزارنے کا طریقہ
3-               مرنے کے بعد والی زندگی
ہمارا موضوع اسلام کی نظر سے اس دعویٰ کو پرکھنا ہے ۔
اگر یہ دعوی " انسانیت  یا پیارسب سے بڑا مذہب ہے" کو ہم صرف محاورہ  بھی شمار کریں تو یہ محاورۃ بھی درست نہیں ، سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں وہ کیسے؟؟؟
اسلام ایک مکمل پیکج ہے جسکی بنیادیں :   ایمانیات عبادات  اخلاقیات معاشرت            معاملات ریاست  ہیں۔

ایمانیات و عبادات انسان کو اس بات کا پابند بناتی ہیں کہ اس سے بھی بڑی کوئی ذات ہے، اس کا وجود اسکا بخشا ہوا ہے، اسکی طاقت اس ذات کے سامنے کچھ نہیں ، اس نے ایک دن مرجانا ہےاور اس ذات کے سامنے پیش ہونا ہے حساب کے لئے وغیرہ۔۔۔۔۔
اخلاقیات، معاشرت، معاملات  انسان کو دنیا میں جینے کا طریقہ سکھلاتے ہیں، انہیں سیکھ کر انسان اپنے آپ کو سنوارتا ہے، معاشرے کی ترقی میں اپنی ذمہ داریاں سمجھتا ہے اور انہیں بجا لاتے ہوئے  اپنی زندگی کا مقصد پورا کر کے دنیا سے لوٹ جاتا ہے اس یقین کے ساتھ کہ آخرت میں وہ کامیابی پاکر جنت میں ہمیشہ ہمیشہ کے لئے چلا جائیگا۔
یہ تفصیل جاننے کے بعد ہمیں یہ بات واضح ہوگئی کہ مذہب اسلام کے مکمل پیکج میں دو بنیادی چیزیں ہیں۔
 1 حقوق اللہ                       2 حقوق العباد
ایک انسان دوسرے انسان کے کام آئے، ایک دوسرے کا خیال رکھے، محبت کرے ، نفرت نہ کرے، یہ اسلام کی تعلیمات میں سے ایک تعلیم ہے یعنی اسلام کے پیکج کا ایک حصہ ہےاور اسلام اسے نیکی کا نام دیتا ہے اور اسکے بدلے جنت دینے کا وعدہ کرتا ہے۔  
اتنی تفصیل جاننے کے بعد خود بتائیں اسلام کے اتنے بڑے پیکج میں سے صرف ایک بات نکال اسلام ہی کے مد مقابل ایک نیا مذہب " مذہب انسانیت اور محبت" کے نام سے قائم کرنا کہاں کا انصاف ہے؟  یہ جانتے ہوئے کہ اللہ کے نزدیک حق مذہب صرف اسلام ہے ۔إِنَّ الدِّينَ عِندَ اللَّهِ الْإِسْلَامُ ۗ(آل عمران، آیت 19)
اور اسلام ہی دنیا کا پہلا مذہب ہے جو اپنے حق ہونے کا دعوی بھی کرتا ہے۔
خطرہ کی بات یہاں یہ ہے کہ لوگوں کو مذہب سے دور کرنے کے لئے جو شیطانی کوششیں ہورہی ہیں ان میں  سے ایک طریقہ واردات یہ بھی ہے۔ کہ نعرہ لگادو کہ انسانیت سے بڑا کوئی مذہب نہیں، پیار ہی میرا مذہب ہے۔   تاکہ پیار کے نام پر مسلمان کسی ہندوں سے شادی کرسکے اور انکے بچے نہ ہندو ہوں نہ مسلمان  یعنی مذہب کا تصور دو نسلوں بعد سرے سے ہی ختم ہوجائے یا انسانیت کے نام پر مرد کو مرد سے ،عورت کو عورت سےشادی کی اجازت دیدی جائے ۔  زناء کو قانونی حیثیت مل جائے وغیرہ۔۔۔۔
جیسے ہی مذہب کا تصور ختم ہوتاہے ویسے ہی نفس، شیطان کا تصور شروع ہوتاہے۔  یعنی اب انسان کا مذہب نفس ہوگا ، جو نفس کہےگا انسان وہی کریگا۔ خلاصہ یہ نکلا کہ انسان کو بے دین کردو اور اسی مقصد کی قسم شیطان کے اللہ کے سامنے کھائی تھی کہ میں لوگوں کو گمراہ کرکے چھوڑونگا۔
عقلی مثال:
انسان کو تھوڑی دیر کے لئے کمپیوٹر شمار کرلیتے ہیں ، اور مذہب کو اسکا آپریٹنگ سسٹم۔
 دنیا میں کمپیوٹر کے تین نظام قائم ہیں۔
وینڈوز    میک      لینکس۔ دنیا کا کوئی بھی کمپیوٹر ان تینوں سے آزاد  نہیں ہے۔ ہر نظام کی بنیاد، اصول اپنے ہیں اور جو کمپیوٹر پروگرام وینڈوز کے لئے تیار ہوگیا اسے آپ باقی دو نظاموں پر نہیں چلا سکتے بلکہ لکھا ہوا آتا ہے  format not supported  یعنی وینڈوز کی اپلیکیشن میک پر نہیں چلتی، میک کی لینکس پر نہیں چلتی اور لینکس کی وینڈوز پر نہیں چلتی۔ کیونکہ تینوں نظاموں کی بنیاد ،مقاصد اپنے اپنے ہیں۔
 اب کوئی دعویٰ کر بیٹھے کہ میں وینڈوز، میک ، لینکس کے جھنجٹ میں نہیں پڑنا چاہتا میں اپنا آپریٹنگ سسٹم سب سے اچھا ہے جس میں  سب کچھ مفت ہے،  جو دل کرے انسٹال کرو کوئی فائروال،انٹی وائرس کے نام پر رکاوٹ نہیں ، میں آزادی پر یقین رکھتا ہوں وغیرہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔    کیا  آپ ایسا آپریٹنگ  سسٹم اپنے کمپیوٹر میں انسٹال کروانا پسند کرینگے۔ جو بظاہر مفت بھی ہو، تمام آزادیاں بھی دیتا ہو لیکن محفوظ نہ ہو؟  یعنی کوئی بھی کبھی بھی آپ کے کمپیوٹر میں داخل ہوسکے، کسی بھی قسم کا وائرس داخل ہوسکے کیونکہ آزادی جو ہوئی اور اسی آزادی کو استعمال کرتے ہوئے کسی دوسرے انسان نے آپ کی تفصیلات چُرالی یا خراب کردی ،کیونکہ اسے اس کام میں خوشی ملتی ہے ۔اور چونکہ انسانیت ہی سب سے بڑا مذہب ہے لھذا انسانیت کے ناطے آپ بس پیار، محبت، خوشی چاہتے ہیں تو آپ دوبارہ ساری محنت کرینگے  اور اسی طرح زندگی گزرتی رہیگی، کیا یہ ممکن ہے؟ صحیح جواب آیا آپ کے ذہن میں کہ "نہیں" ایسا ممکن نہیں ہے۔ کیونکہ ہر انسان اپنے حقوق مکمل محفوظ چاہتا ہے جہاں اسے آزادی پسند ہے وہاں پابندیوں کو بھی ضروری سمجھتا ہےکیونکہ اسی میں اسکی بقاء ہے۔
انسانیت، محبت آپریٹنگ سسٹم نہیں بلکہ مذہب کے آپریٹنگ سسٹم پر چلنے والی ایک اپلیکیشن ہے جو بغیر آپریٹنگ سسٹم کے کچھ نہیں اور اسے آپریٹنگ سسٹم سمجھنا ناسمجہی ہے۔
بس یہ ہی خلاصہ ہے میری تحریر کا ،کہ اسلام سے بڑا اور اچھا کوئی مذہب نہیں  ، اسلام سے زیادہ پیار محبت ،انسانیت کا درس دینے والا کوئی نہیں ۔اور اس کے مقابلے میں کسی بھی مذہب کو لانا  کفر ہے،بے وقوفی ہے،دھوکا ہے ، گمراہی ہےخواہ کتنا خوبصورت سے خوبصورت نعرہ ہی کیوں نہ لگایا جائیں۔
اللہ ہم سب کو سمجھ نصیب فرمائے اور اسلام کی قدر کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں